واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی پر اختلافات کے باعث ملکی وزیرداخلہ کرسجن نیلسن مستعفی ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسجن نیلسن نےاستعفیٰ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیش کیا، اس موقع پر ٹرمپ نے استعفیٰ منظور کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی آمد کے معاملے پر ٹرمپ وزیرداخلہ کی کارکردگی سےغیر مطمئن تھے جس پر انہوں نے نیلسن سے استعفے کا مطالبہ کیا۔
کرسجن نیلسن کے مستعفی ہونے کے بعد ٹرمپ نے کمشنر کسٹمزوسرحدی تحفظ کیون مک کو قائم مقام وزیرداخلہ مقرر کردیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوٹوک موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا مکمل طور پر بھر چکا ہے اور اب غیرقانونی تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے رہنے کے لیے کوئی جگہ باقی نہیں بچی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو بارڈر فورس کے افسران و اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی نظام میں اب غیرقانونی تارکین وطن کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔
امریکا میں غیرقانونی تارکین وطن کے لیے مزید کوئی گنجائش نہیں، ٹرمپ
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ میکسیکو سے آنے والے تارکین وطن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا پر بوجھ نہ بنیں، امریکی قوانین اور نظام میں بڑے پیمانے پر تبدیلی لائی جارہی ہے، تارکین وطن امریکا میں جرائم میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی امریکی صدر نے کہا تھا کہ میکسیکو کی سرحد پر ہر صورت دیوار تعمیر کی جائے گی، دیوار کی فنڈنگ کے بغیر کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔