اشتہار

بھارت: ہندو انتہا پسندوں کا مسلمان بزرگ پر گوشت فروخت کرنے کا الزام، بدترین تشدد

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارتی ریاست آسام میں ہندو انتہا پسندی کا ایک اور افسوس ناک واقعہ سامنے آگیا.

تفصیلات کے مطابق ریاست آسام میں‌انتہا پسندوں نے مسلمان بزرگ پر گائے کا گوشت فروخت کرنے کا الزام عائد کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا.

خود کو گائے کا محافط کہنے والے بی جے پی کے غنڈوں نے مظلوم مسلمان کو حرام گوشت کھانے پر بھی مجبور کیا.

- Advertisement -

[bs-quote quote=”بزرگ شہری زخمی حالت میں ہسپتال منتقل،ویڈیومنظرعام پر آنے کے بعد پانچ افرادکو گرفتارکرلیاگیا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

کسی شخص نے اس افسوس ناک واقعے کی ویڈیو بنا لی، جو جلد ہی وائرل ہوگئی، ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے.

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آسام کے شوکت علی کو گائے کا گوشت فروخت کرنے کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ 68 سالہ شہری کو کیچڑ میں بٹھا کر تذلیل کی گئی، بزرگ شہری کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

واقعے کے بعد بھارت کے باشعور طبقے کی جانب سے شدید ردعمل آگیا. سوشل میڈیا پر موقف اختیار کیا کہ بھارت میں انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دے گئی اور مسلمانوں کا جینا حرام کر دیا گیا ہے.

خیال رہے کہ الیکشن میں‌ کامیابی حاصل کرنے کے لیے پی جے پی کا جنون اپنی آخری حدوں‌ کا پہنچ گیا ہے. اس سے قبل بھی کئی مسلمان گوشت فروشی کے الزام میں قتل کیے جاچکے ہیں.

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں