پشاور : پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق وزیر اعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کے خلاف بی آر ٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن پر نیب میں درخواست جمع کرا دی اور کہا حکومت مقررہ مدت میں منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے پشاور کے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کے خلاف نیب میں درخواست جمع کرادی، صدر پی پی خیبرپختونخواہ ہمایوں خان، جنرل سیکریٹری فیصل کریم کنڈی اور اخونزادہ چٹان نے پرویز خٹک کے خلاف بی آر ٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن پر نیب ہیڈ کوارٹر میں درخواست جمع کرائی۔
رخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ منصوبے کی لاگت اب 70ارب سے تجاوز کر گئی ہے اور مزید اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ حکومت مقررہ مدت میں منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ منصوبے کی لاگت ساڑھے 39 ارب رکھی گئی تھی اور تکمیل کی مدت چھ ماہ تھی، منصوبے کی عدم تکمیل سے پشاور کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے پرویز خٹک کی قیادت میں اس منصوبے میں کرپشن کی
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کے آرٹیکل 9 کے تحت منصوبے کی لاگت میں اضافہ قانونی جرم ہے، آرٹیکل 10 کے تحت یہ قابل سزا جرم ہے۔ چئیرمین نیب سے استدعا ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات ریفرنس کے ذریعے نیب کے آرٹیکل 18 کے تحت کی جائیں۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے الزام لگایا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے پرویز خٹک کی قیادت میں اس منصوبے میں کرپشن کی، بی آر ٹی منصوبے کے ذریعے من پسند شخصیات کو خلاف ضابطہ نوازا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی خیبر پختونخواہ کے صدر ہمایوں خان کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی کی تعمیر سے قبل چھ ارب روپے سڑکوں کی خوبصورتی پر لگائے گئے، پختونخواہ میں اسپتالوں میں مریضوں کو دوائی نہیں مل رہی۔ انسپکشن ٹیم کی رپورٹ نے کرپشن کی نشاندہی کی لیکن اسے مانا نہیں جارہا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کو درخواست کی ہے کہ فوری ایکشن لیا جائے، چئیرمین نیب نے یقین دہانی کروائی کہ مکمل تحقیقات کی جائے گی۔ یہ صرف ایک نہیں بلکہ مالم جبہ سمیت کئی منصوبوں میں لوٹ مار ہے۔
واضح رہے کہ پشاور میں ٹرانسپورٹ کا منصوبہ بی آر ٹی تحریک انصاف کے گزشتہ دور حکومت میں سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے دور میں شروع ہوا جو کئی تاریخوں کے باوجود تاحال مکمل نہیں ہوسکا۔