گھوٹکی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر18ویں ترمیم کو ختم کرنے یا پھر ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور مزدور طبقہ بدحال ہے۔
یہ بات انہوں نےگھوٹکی میں پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی، بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں موجودہ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم 18ویں ترمیم ختم کرکے حقوق غضب کرنا چاہتے ہیں، یہ لوگ سندھ کے عوام کے حقوق پر قبضہ اور پنجاب کے عوام کا حق مارنا چاہتے ہیں، یہ وفاق کو کمزور کرکے ون یونٹ کی طرز کا نظام لانا چاہتے ہیں۔
یہ لوگ آج بھی خدانخواستہ ون یونٹ سے ملک توڑنا چاہتے ہیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بھی ون یونٹ سے ملک ٹوٹا تھا اب یہ لوگ آج بھی خدانخواستہ ون یونٹ سے ملک توڑنا چاہتے ہیں، یہ بھٹو شہید کے دیئے ہوئے متفقہ آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
اس آئین میں ہماری جدوجہد اور ہمارا خون شامل ہے، ہم نے جانیں دی ہیں ہم اس آئین پر آنچ نہیں آنے دیں گے، میں حکمرانوں کو وارننگ دیتا ہوں کہ اگر18ویں ترمیم کو ختم کرنے یا پھر ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا۔
حکمران ملک سےغربت کو نہیں بلکہ غریب کو ختم کررہے ہیں
انہوں نے کہا کہ آج تک ملک میں کسی نے کوئی ایسی حکومت دیکھی ہے جو ایک سال میں 3،3بجٹ دیتی ہے، ہمارا وزیرخزانہ خود ٹی وی پر آکر کہتا ہے کہ معاشی پالیسی سے عوام کی چیخیں نکلیں گی، یہ حکمران ملک سےغربت کو نہیں بلکہ غریب کو ختم کررہے ہیں۔
آخر غریب عوام جائیں تو جائیں کہاں؟ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، جس کے باعث مزدور طبقہ بدحالی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے، اناج پیدا کرنے والے ہاری آج خود بھی دو روٹی کیلئے ترس رہے ہیں، پیٹرول ،گیس ،بجلی دالیں اور دوائیاں بھی مہنگی کردی گئی ہیں۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف گرمی کی شدت بڑھتی جارہی ہے تو دوسری طرف لوڈشیڈنگ کا عذاب بھی بڑھ رہا ہے،12،12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
ان سے ملک نہیں سنبھالا جارہا
عمران خان نے کہا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے،50لاکھ گھر بنائیں گے، آج لاکھوں نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لئے بےروزگاری کا رونا رو رہے ہیں، انکروچمنٹ کے نام پر غریب سے چھت بھی چھینی جارہی ہے، یہ نااہل لوگوں کا ٹولہ ہے ان سے ملک نہیں سنبھالا جارہا، ان لوگوں کا ہر وعدہ جھوٹا اور ہر نعرہ دھوکا نکلا۔
چیئرمین پی پی کا مزید کہنا تھا کہ آج کوئٹہ میں افسوسناک واقعہ ہوا،بہت سے لوگ شہید ہوئے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس ملک کے وزیراعظم شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کیلئے کوئٹہ نہیں پہنچے۔
احتساب سب کا ہونا چاہیے ، نیب بی آر ٹی منصوبے پر ہاتھ کیوں نہیں ڈالتا
احتسابی عمل کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ میں بھی کہتا ہوں کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے اور احتساب کا ایسا نظام ہو ناچاہیے جس سے انتقام کی بو نہ آئے، یہ کیسا احتساب ہے کہ نیب بی آر ٹی منصوبے پر ہاتھ نہیں ڈالتا۔
سندھ کے وزیراعلیٰ کو تو نیب بلا لیتا ہے، پختونخوا کے وزیراعلیٰ کو اربوں کی کرپشن پر نوٹس تک نہیں دیا جاتا، یہ انتقام یہ نیب گردی نہیں تو اور کیا ہے یہ آمروں کے قانون سے ہمیں جھکا اور ڈرا نہیں سکتے، آمروں کا بھی مقابلہ کیا تھا اب ان کا بھی مقابلہ کریں گے۔