سکھر : پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں اپوزیشن ایمنسٹی اسکیم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد لائے گی، حکمراں جماعت ماضی میں ایمنسٹی اسکیم کو گالیاں دیتی رہی ہے، اب آپ نے پھر بڑا یو ٹرن لےکرایمنسٹی اسکیم کوقبول کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سکھر میں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مکران میں 14 مسافروں کے قتل عام کا واقعہ افسوسناک ہے، اپوزیشن کبھی نہیں چاہتی کہ ملک میں ایسےحالات ہوں، اداروں کو حکومت اپنے لئے نہیں، ریاست کیلئے استعمال کرے، اداروں کوعوام کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کریں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہتے آرہے ہیں جو بات ہو عوام کے سامنے رکھی جائے، آئی ایم ایف سے ہر حکومت قرضہ لے چکی ہیں، ان حالات میں حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی ، ہم نے کہا تھا آئی ایم ایف میں جارہے ہیں تو بتا دیں۔
پی پی رہنما نے کہا عمران خان کہتےتھےآئی ایم ایف کےپاس گئےتوخودکشی کرلوں گا، حکومت آئی ایم ایف سےمعاہدوں کوچھپارہی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط ہر حکومت مانتی آئی ہے۔
حکومت آئی ایم ایف سےمعاہدوں کوچھپارہی ہے
ان کا کہنا تھا حکومت صحیح کہہ رہی ہےعوام کی چیخیں نکلیں گی، گیس،بجلی،پیٹرول کی قیمتوں کو بڑھایاگیا، آئی ایم ایف قیمتوں میں مزیداضافہ چاہتی ہے، کہتے تھے قرضےنہیں لیں گےمہنگائی کونیچے لے آئیں گے۔
خورشیدشاہ نے کہا حکومت نےایک دھیلےکابھی ریلیف عوام کونہیں دیا، باتیں بناتےہیں کہتےہیں ہمیں ملک لوٹاپھوٹا ملا، حکومت کوجی ڈی پی کا گروتھ5.8 فیصد ملا تھااب 2.4 پر آگیا ہے ، حکومتی وزیرڈالر کی قیمتوں میں اضافے پر چیختےتھے، اب ڈالرکی قیمتوں پروہی وزیرخاموش ہیں، ڈالر کی قدرمیں اضافہ ہوگیا ، روزگارنہیں۔
پی ٹی آئی والےکہتے ہیں 2 کی بجائے ایک روٹی کھاؤ
ان کا مزید کہنا تھا بزنس کمیونٹی سرمایہ کاری کرنےکوتیارنہیں، دوسرے ممالک میں کرپشن کرپشن چیخو گے تو کون سرمایہ کاری کرےگا۔
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا پی ٹی آئی والےکہتے ہیں 2 کی بجائے ایک روٹی کھاؤ، سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں ڈویلپمنٹ رک گئی، پہلے صوبے خوش تھے، اچانک این ایف سی پر مسئلے ہونے لگے۔
خورشیدشاہ کا کہنا تھا آئین ختم کیے بغیرملک میں صدارتی نظام نہیں آ سکتا، وزیراعظم پارلیمنٹ کی بجائے کنٹینر پر چڑھا ہو تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ملک ٹھیک ہوگا، حکومت سے بار بار کہہ چکے ہیں اداروں کو اپنے لیے نہیں ریاست کیلئے استعمال کرے۔