تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

شمالی آئرلینڈ میں پُرتشدد مظاہرے، خاتون صحافی گولی لگنے سے ہلاک

لندن : برطانیہ کے علاقے لندن ڈیری میں مظاہرین نے دوران فسادات خاتون کو صحافی کو قتل کردیا، پولیس نے قتل کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست شمالی آئرلینڈ کے علاقے لندن ڈیری میں جمعرات کی رات برطانوی پولیس کے سرچ آپریشن کے بعد شروع ہونے والے پُر تشدد مظاہروں کے دوران ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے مظاہرین نے 29 سالہ صحافی لیرا میکّی کو قتل کردیا۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ احتجاج میں شریک مظاہرین نے پولیس کے خلاف آزادنہ طور پر پیڑول بم استعمال کیے۔

برطانوی پولیس کے اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل مارک ہمیلٹن کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے صحافی کے قتل کی تحقیقات شروع کردیں ہیں۔

پولیس اسسٹنٹ چیف نے بتایا کہ گزشتہ رات تقریباً 11 بجے مسلح افراد نے پولیس کی جانب متعدد فائر کیے، جس کے نتیجے میں 29 سالہ نوجوان خاتون صحافی لیرا میکّی شدید زخمی ہوگئیں۔

مارک ہمیلٹن کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے پولیس جیپ میں زخمی صحافی کو جائے وقوعہ سے اٹھاکر قریبی اسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ پُرتشدد مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب پولیس نے مُلروئے پارک اور گلیگا کے علاقے میں متعدد گھروں میں شرچ آپریشن کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلیکن پارٹی کے مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں پر 50 پیٹرول بم پیھنکے تھے جبکہ دو پولیس جیپوں کو اپنے قبضے میں لے کر نذر آتش بھی کیا ہے۔

برطانیہ کی کی متعدد سیاسی جماعتوں باالخصوص شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعت ڈی یو پی نے خاتون صحافی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

Comments

- Advertisement -