اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان پر برہم ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں غلام سرور فردوس عاشق پر برہم ہوئے، انھوں نے کہا کہ آپ نے میرے خلاف بیان کس حیثیت سے دیا، آپ میرے بارے میں بیان دینے سے پہلے سوچا سمجھا کریں۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس میں اپنے بیان پر معذرت کر لی۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی بیان پر ناراضی کا اظہار کیا، اجلاس میں فردوس عاشق کو تنبیہہ کی گئی کہ وہ عقل سے سوچ سمجھ کر بات کیا کریں۔
تاہم دوسری طرف معاون خصوصی فردوس عاشق نے معاملے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ اجلاس میں مجھ پر برہمی کے حوالے سے خبریں غلط ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ پارٹی کی سینئر قیادت بھی فردوس عاشق اعوان کے رویے سے نالاں ہے، ان کے حالیہ بیانات پارٹی بیانیے سے متصادم قرار دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب
ذرایع کا کہنا ہے کہ فردوس عاشق کو گاڑیوں کا لمبا لشکر حلقے میں لے جانا بھی مہنگا پڑ گیا ہے، ان کی جانب سے مہنگی لینڈ کروزر اور پراڈو گاڑیوں پر ریلی نکالی گئی تھی۔
ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ حکومت کفایت شعاری مہم چلا رہی ہے اور دوسری جانب معاون خصوصی گاڑیاں گھما رہی ہیں، ایسے اقدامات سے اپوزیشن کو تنقید کا موقع ملے گا۔
خیال رہے کہ فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ وزارت پیٹرولیم میں ڈاکا مارا گیا اس لیے وزیر تبدیل ہوا، جس پر غلام سرور خان نے برہمی کا اظہار کیا تھا، بعد میں انھوں نے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔