اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا پی اے سی کے عہدے سے پیچھے ہٹنا اچانک نہیں بلکہ یہ کھیل کا پہلا حصہ ہے، حکومت حقیقی احتساب نہیں کرسکتی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ شہباز شریف کے پیچھے ہٹنے کے بعد مزید نئے نئے افسانے بھی سامنے آئیں گے، شہباز شریف نے منصب چھوڑنے پر اپوزیشن اراکین کو بھی اعتماد میں نہیں لیا، لگتا ہے یہ بھی خاندانی فیصلہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ این آراو دینا حکمرانوں کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے، خود حکومت کے اپنے اندر قابل احتساب لوگ موجود ہیں اس لئے حکمران حقیقی احتساب نہیں کرسکتے، حقیقی احتساب وہی کرسکتا ہے جس کا اپنا دامن صاف ہو۔
حکومت میں بیٹھے ہوئے سابقہ حکومتوں کے لوگ حقیقی احتساب کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، رانا تنویر کو پی اے سی کا چیئرمین اور خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر مقرر کرنا مسلم لیگ نون کا اندرونی معاملہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے باوجود قبائلی عوام کی زندگی میں کوئی انقلاب نہیں آیا ،فاٹا کیلئے سو ارب کے پیکیج کا باربار اعلان تو کیا گیا مگر عملی طور پر انہیں کچھ نہیں دیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے ابتدائی نو ماہ میں ہی عوام کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا گیا، ماہ رمضان سے قبل ہی اشیائے خورد ونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئیں، اسد عمر کی پیش گوئی سچ ثابت ہوگئی ہے کہ اب عوام کی چیخیں نکلیں گی۔