اشتہار

شام میں ایک نئے انسانی المیے کے خطرات امڈ آئے

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک :شام سے متعلق اقوام متحدہ کے زیر انتظام تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ پاؤلو بینیرو نے خبردار کیا ہے کہ ادلب صوبے میں شامی اپوزیشن کے جنگجوؤں کے آخری مرکز اور حکومتی اتحادیوں کے درمیان تنازعہ ایک ایسے انسانی المیے کو جنم دے سکتا ہے جس کا تصوربھی ممکن نہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں بینیرو کا کہنا تھا کہ غالب گمان ہے کہ کسی بھی فوجی کارروائی کے دوران ‘وسیع پیمانے’ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب ہو گا۔

اقوام متحدہ کے عہدے دار کے مطابق شامی حکومت اور اس کے حلیفوں کی جانب سے حالیہ فضائی اور زمینی حملہ ‘خطرناک جارحیت’ ہے۔ اس کے نتیجے میں ایک ہفتے کے اندر درجنوں شہری جاں بحق ہوئے اور 1.5 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے۔

- Advertisement -

بینیرو نے شمالی شام کی اراضی پر قابض داعش تنظیم کے شدت پسندوں کو نکالنے کے لیے آخری مہم جوئی کے دوران لاکھوں شہریوں کے بے گھر ہونے پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ ترکی اور روسی سربراہان کے درمیان روسی شہر سوچی میں ہونے والی تین گھنٹے طویل ملاقات میں رجب طیب اردوگان اور ولادی میر پیوٹن نے شامی شہر ادلب میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

واضح رہے کہ ترک اور روس نے فیصلہ کیا تھا کہ اس دوران اس علاقے سے النصرہ فرنٹ سمیت تمام شدت پسند باغی گروپوں کو وہاں سے باہر نکالا جائے گا۔

تاہم شدت پسند تنظیموں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ روس اور ترکی نے سازش کے تحت اس ڈیل کو طے کیا ہے جسے ہم نہیں مانتے۔ ان تنظیموں کا کہنا تھا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں