کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گردی کے حملے کی تحقیقات کے لیے رائل کمیشن نے کام شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ قوانین کے مطابق رائل کمیشن عدالتی تحقیقات کا اعلیٰ ترین فورم ہے جس نے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق مساجد پرحملوں کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے کہ رائل کمیشن کے نتائج سے آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کی جانب سے کرائسٹ چرچ واقعے کو ملکی تاریخ کے سنگین ترین واقعات میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے میں 9 پاکستانیوں سمیت 51 افراد شہید ہوئے تھے۔
سانحہ کرائسٹ چرچ، دہشت گرد پر فرد جرم عائد
سفید فام دہشت گرد برینٹن فائرنگ کی ویڈیو بناتا رہا اور مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد باہرسڑک پر موجود مسلمانوں کو بھی نشانہ بناتا رہا، واقعے کے کچھ دیر بعد پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا، بعدازاں اسے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر قتل کی فرد جرم عائد کی گئی۔