اسلام آباد: مشیر انسداد تمباکو نوشی نے وزیراعظم آفس کو ٹوبیکو فری قرار دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے دکانوں پرتمباکو مصنوعات کی تشہیرپرپابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے تمباکونوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے اہم اقدامات کیے گئے، مشیر انسداد تمباکو نوشی بابر بن عطا نے وزیراعظم آفس کو ٹوبیکو فری قرار دے دیا۔
مشیروزیراعظم نے کہا وزیراعظم آفس میں تمباکو نوشی پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ حکومت کا دکانوں میں تمباکو مصنوعات کی تشہیرپر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے، تمباکو مصنوعات کی تشہیر پر مکمل پابندی ہوگی۔
بابربن عطا کا کہنا تھا وزارت صحت پابندی کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کرے گی، ٹوبیکو گائیڈلائنزکمیٹی نےتمباکومصنوعات کی تشہیر پرپابندی کی سفارش کی تھی، ساتھ ہی ساتھ یکم جون سے سگریٹ پیکٹ پر انتباہی تصویر کا حجم ساٹھ فیصد ہوگا۔
مزید پڑھیں : وفاقی حکومت کا سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ
گذشتہ روز بابر بن عطا کو مشیر برائے انسداد تمباکو نوشی مقرر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے بابر عطا کی مشیر برائے انسداد تمباکو تعیناتی کی منظوری دی تھی اور تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔
بابر بن عطا قومی انسداد تمباکو نوشی مہم کے سربراہ ہوں گے جبکہ بابر بن عطا وزیراعظم کے معاون خصوصی قومی صحت کے مشیر بھی ہوں گے، وہ وزارت صحت، تجارت، ایف بی آر کے ہمراہ انسداد تمباکو پر کام کریں گے۔
خیال رہے بابر بن عطا وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بھی ہیں۔
یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں وفاقی حکومت نے سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا تھا، وزارت قومی صحت کا کہنا تھا ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکو نوشی سے موت کا شکار ہوتے ہیں اور یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتےہیں۔
اس سے قبل ملک میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اسموکرز پر گناہ ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
بعد ازں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گناہ ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کے حکومتی فیصلےکی مخالفت کی تھی، وزارت قومی صحت کومؤقف سےآگاہ کرتے ہوئے کہا گناہ ٹیکس لگانے سےآمدن متاثرہوگی اور ٹیکس چورعناصرگناہ ٹیکس سےزیادہ مستفید ہوں گے۔