تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

انڈیا: حاملہ ہندو خاتون کو اسپتال پہنچانے والے مسلمان رکشہ ڈرائیور نے ہزاروں دل جیت لیے

آسام: مسلمان رکشہ ڈرائیور نے کرفیو کی پروا نہ کرتے ہوئے حاملہ ہندو حاملہ خاتون کو بروقت اسپتال پہنچا کر انسان ہمدردی کی مثال قائم کر دی.

بھارتی ریاست آسام کے قصبے ہیلاکاندی میں ایک مسلمان رکشہ ڈرائیور نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاملہ خاتون کو اسپتال پہنچا دیا، خاتون نے صحت مند بچے کو جنم دیا، جس کا نام شانتی رکھ دیا گیا۔

خیال رہے کہ آسام کا قصبہ ہیلاکاندی گزشتہ چند روز سے شدید نسلی فسادات کی زد میں تھا، فسادات کے دوران پولیس فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور 15 زخمی ہوئے، جب کہ 15 سے زائد گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا. واقعات کے بعد کئی روز سے شہر میں کرفیو نافذ ہے.

ان حالات میں‌ جب ہندو خاتون نندتا کو اسپتال جانا تھا، تو کوئی ایمبولینس میسر نہیں‌ تھی. ایسے میں خاتون کے شوہر روبن کا مسلمان دوست مقبول مدد کے لیے  سامنے آیا. مقبول اپنا رکشہ لے کر وہاں پہنچ گیا اور جوڑے کو فورا اسپتال گیا.

مزید پڑھیں: انڈیا کا پہلا دہشت گرد ایک ہندو تھا: کمل ہاسن نے انتہا پسندوں کو آئینہ دکھا دیا

بعد ازاں روبن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرفیو کی وجہ سے سڑکوں پر ہو کا عالم تھا، لیکن مجھے فکر صرف یہ تھی کہ ہم وقت پر اسپتال پہنچ  پائیں گے یا نہیں۔

رکشہ ڈرائیور مقبول کا کہنا تھا کہ میں انھیں مسلسل تسلی دے رہا تھا کہ سب کچھ صحیح ہوگا، لیکن میں خود دل ہی دل میں دعائیں کررہا تھا۔

یہ واقعہ جلد ہی میڈیا کی زینت بن گیا، جس کے بعد مقبول کے کردار کو ہندو مسلم اتحاد کی علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے.

Comments

- Advertisement -