لاہور: سانحہ داتا دربار کے سہولت کار کو 20 روزہ جسمانی ریمانڈ پر کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے حوالے کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ داتا دربار کے سہولت کار محسن خان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سخت سیکیورٹی حصار میں لایا گیا جہاں سی ٹی ڈی نے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم محسن خان کو 20 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا۔
یاد رہے کہ داتا دربار خود کش حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے اُس وقت سامنے آئی تھی کہ جب سی ٹی ڈی نے لاہور کے علاقےبھاٹی گیٹ میں کارروائی کرتے ہوئے 21 مئی کو سہولت کار محسن خان کو حراست میں لیا جس کا تعلق چارسدہ کے علاقے شبقدر سے ہے۔
مزید پڑھیں: داتا دربار خود کش حملہ آور کی شناخت ، سہولت کارگرفتار
سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا تھا کہ داتا دربار سانحے کے خود کش حملہ آور کی شناخت بھی ہو گئی، خودکش حملہ آور صادق اللہ مہمند افغانستان کا رہائشی تھا۔ جو افغان پاسپورٹ پر 6 مئی کو طورخم بارڈر سے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔
واضح رہے 8 مئی کو داتا دربار کے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے ، آئی جی پنجاب نے بتایا تھا ایلیٹ فورس کی گاڑی پرحملہ آورنےخودکش حملہ کیا، دھماکےمیں 7 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
بعد ازاں پنجاب حکومت نے سانحہ داتا دربار خودکش حملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی تھی، جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی کے سربراہ سی ٹی ڈی کے ایس پی صہیب اشرف ہوں گے، جے آئی ٹی میں آئی بی، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے شامل ہوں گے۔