تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

سرکار ی گاڑیوں کا ذاتی استعمال: نیب ٹیم کی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے تفتیش

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب ) کی تحقیقاتی ٹیم نے نواز شریف سے سرکار ی گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر کوٹ لکھپت جیل میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، نواز شریف سے20 بلٹ پروف سرکاری گاڑیوں کےذاتی استعمال پر ڈھائی گھنٹے تفتیش ہوئی ۔

تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی تحقیقاتی ٹیم نواز شریف سے تحقیقات کرنے کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئی ، ٹیم میں ایڈیشنل ڈائریکٹرحمادحسن ،ڈپٹی ڈائریکٹرانویسٹی گیشن عبدالماجدشامل ہیں۔

نیب ٹیم نے سرکار ی گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر نوازشریف سے سپرنٹنڈنٹ کےکمرے میں ڈھائی گھنٹے تک تفتیش کی اور کیس سےمتعلق سوالات کیے، بعدازاں نیب ٹیم جیل سےروانہ ہوگئی، نیب ٹیم کی روانگی کے بعد نوازشریف کو سیکیورٹی سیل میں منتقل کردیا گیا۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے احتساب عدالت سے اجازت ملنے کے بعد ٹیم کوٹ لکھپت جیل پہنچی ہے، نیب کی تحقیقات کے مطابق سرکاری گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال کیا گیا ، 33 میں سے 20 گاڑیاں نواز شریف کےذاتی استعمال میں رہناخلاف قانون ہے، نواز شریف سے20 بلٹ پروف سرکاری گاڑیوں کےذاتی استعمال پرتفتیش ہوگی۔

مزید پڑھیں : بلٹ پروف گاڑیوں کا ذاتی استعمال، میاں نواز شریف نیب کے ریڈار پر آگئے

یاد رہے 21 مئی کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نیب کو سابق وزیراعظم نواز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دی تھی۔

نیب کے مطابق سارک کانفرنس کے لیے جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے خریدی گئیں، جنہیں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے استعمال کیا جبکہ جرمنی سے درآمد شدہ گاڑیاں سارک کانفرنس 2016 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانان کے استعمال میں آنا تھیں۔

خیال رہے کہ چند ماہ قبل میاں‌ صاحب کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی گئی تھی، مدت ختم ہونے کے بعد انھیں دوبارہ گرفتار کیا گیا. اس وقت وہ کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔

Comments

- Advertisement -