تازہ ترین

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جاپان کےساتھ خلا میں مشترکہ پروجیکٹ کریں گے، امریکا اور جاپان چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ٹوکیو میں امریکی صدر ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبی نے پریس کانفرنس کی، امریکی صدر نے کہا کہ جاپان اور امریکا کے درمیان قریبی تعلقات ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھیں لگتا ہے ایران بھی امریکا سے ڈیل کرنا چاہتا ہے، میں نے اقتدار سنبھالا تو ایران خطے میں دہشت گردی کر رہا تھا، ایران اب سنگین معاشی مشکلات کی وجہ سے پیچھے ہٹ گیا ہے، اس کے پاس جوہری ہتھیار نہیں چاہتے، ایرانی اچھے لوگ ہیں، ہم ایران میں حکومت تبدیل نہیں کرنا چاہتے، اوباما انتظامیہ کا ایران سے معاہدہ تباہ کن تھا۔

امریکی صدر نے کہا کہ چین سے فی الحال نہیں لیکن مستقبل میں تجارتی ڈیل ہو سکتی ہے، ہم اس ڈیل کے منتظر ہیں، چین سے ٹیرف کی وجہ سے بزنس دوسرے ملکوں میں جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

انھوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے کسی میزائل اور جوہری ہتھیار کا تجربہ نہیں کیا، شمالی کوریا سے بھی ڈیل چاہتے ہیں لیکن ہمیں جلدی نہیں۔

دریں اثنا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ باہمی مذاکرات کے فروغ پر بات ہوئی ہے، جاپان، امریکا دنیا کی پہلی اور دوسری معاشی طاقتیں ہیں، شمالی کوریا سے متعلق صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر جاپان کو اعتماد ہے۔

جاپانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ نے امریکی صدر سے غیر جوہری ہونے پر اتفاق کیا ہے، مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام جاپان اور دنیا کے لیے اہم ہے، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، ایران امریکا تنازعے کو مسلح کشیدگی میں تبدیل ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔

Comments

- Advertisement -