تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

سعودی عرب انتہا پسندی اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے، شاہ سلمان

ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب انتہا پسندی، تشدد اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام معتدل اسلام کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہے کہ مملکت کے قیام میں رواداری اور اعتدال کی اقدار پنہاں ہیں، معتدل طریق کار اختیار کرنے سے ملک کا تحفظ ہوا ہے، مملکت تمام انسانی معاشروں میں انصاف کی اقدار کی پاسداری پر زور دیتی ہے۔ اور وہ ان کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے فروغ کی خواہاں ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق انہوں نے یہ باتیں مکہ مکرمہ میں رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام معتدل اسلام کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں پڑھی گئی تقریر میں کہیں۔

شاہ سلمان نے ایک مرتبہ پھر نسل پرستی اور منافرت پر مبنی بیانے کی بیخ کنی کی ضرورت پر زور دیا۔ کانفرنس میں ان کی یہ تقریر گورنر مکہ شہزادہ خالد بن فیصل نے پڑھ کر سنائیں۔

شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب انتہا پسندی، تشدد اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتا ہے۔ اور وہ سوچ، نظریے اور عزم کے ساتھ ان کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مملکت تمام انسانی معاشروں میں انصاف کی اقدار کی پاسداری پر زور دیتی ہے۔ اور وہ ان کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے فروغ کی خواہاں ہے۔

شاہ سلمان رمضان المبارک کا آخری عشرہ حرم کی ہمسائیگی میں گزارنے مکہ پہنچ گئے

خیال رہے کہ رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ میں اعتدال اور رواداری کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے۔ اس کانفرنس میں اسلامی دنیا کی نمائندہ شخصیات، وزرا، ماہرین، علما اور اعلی حکومتی عہدے دار شریک ہیں۔

Comments

- Advertisement -