اشتہار

پولینڈ میں ذبیحہ کا تنازع شدت اختیار کرگیا، گائے لاپتہ ہونے پر حکومت کی وضاحتیں

اشتہار

حیرت انگیز

ورسا: پولینڈ میں گائے کے معاملے پر تنازع نے اُس وقت شدت اختیار کی جب 180 جانوروں کو جنگلات سے مذبح خانے منتقل کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جانوروں کو مذبح خانے منتقل کرنے کے معاملے پر پولینڈ کے عوام سڑکوں پر نکلے، انہوں نے صدر اور حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا، پولینڈ کے صدر نے گائے کے تحفظ کے لیے اقدامات کی یقین دہانی کروائی مگر عوامی ردعمل تاحال کم نہ ہوا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپوٹ کے مطابق پولینڈ کے شہر وارسا میں قائم مذبح خانے میں عوام کو گائے کی اطلاع ملی تو وہ اسے ریسکیو کرنے کے لیے پہنچے البتہ گائے نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور آخری منٹ میں وہاں سے فرار ہوگئی۔ پولینڈ کی مقامی حکومت نے رواں ماہ گائے کے گوشت کو مضرِ صحت قرار دیا تاہم اُس کے باوجود 180 گائے اور بچھڑوں کو مذبح خانے منتقل کیا گیا تاکہ اُن کا گوشت فروخت کیا جاسکے۔

- Advertisement -

مزید پڑھیں: یورپی ملک میں جانور کے ذبیحہ پر پابندی

جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے حکومت اور مذبح خانے پر گائے کو قتل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرانے کا اعلان کیا جبکہ اُن کے اس اقدام پر عوام نے بھرپور ساتھ دیا۔ محکمہ زراعت کے وزیر نے بدھ کے روز اپنا وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’گائے کو ذبیحہ کے لیے مذبح خانے نہیں لایا گیا تھا اور نہ اُسے ذبح کیا گیا، وہ کہیں فرار ہوگئی جس کی تلاش جاری ہے‘‘۔

دوسری جانب فلپائن کے صدر اندزیج ڈوڈا نے معاملے کا حل خوش اسلوبی سے نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ یوریپن یونین کے قوانین کا جائزہ لے کر گائے کو ذبح کرنے میں ملوث افراد کو سزا دینے کا فیصلہ کیا جائے گا‘‘۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں