اسلام آباد : حکومت نے تمباکونوشی کے بڑھتے رجحان کو کم کرنے کے لئے عوامی شعور کی بیداری کیلئے علماء کرام سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا ، علماکرام کو آج خطبہ جمعہ الوداع کے دوران تمباکونوشی کےنقصانات پرروشی ڈالنے اور عوام کوتمباکونوشی سےممانعت کی ترغیب دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے تمباکونوشی کے بڑھتے رجحان کی حوصلہ شکنی کیلئے اقدام اٹھاتے ہوئے عوامی شعورکی بیداری کیلئے علمائے کرام سے تعاون لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس سلسلے میں وزارت قومی صحت نے محکمہ اوقاف ومذہبی امورپنجاب کے نام مراسلہ جاری کیا ہے ، جس میں کہا گیا ، 31مئی عالمی انسدادتمباکونوشی ڈےکےطورمنایاجارہاہے۔
مراسلے کے مطابق حکومت تمباکونوشی کی روک تھام کیلئےاقدامات کررہی ہے، محکمہ اوقاف پنجاب تمباکونوشی پرآگاہی کیلئے کردار ادا کرے، علماکرام خطبہ جمعة الوداع کے دوران تمباکونوشی کےنقصانات پرروشی ڈالیں اور عوام کوتمباکونوشی سےممانعت کی ترغیب دیں۔
مراسلے میں کہا گیا تمباکونوشی انسانی صحت کیلئےسخت نقصان دہ ہے، گھرمیں سگریٹ نوشی اہلخانہ کوتمباکونوشی وگناہ کی ترغیب دیتاہے، تمباکونوشی کینسروامراض قلب سمیت موذی امراض کاباعث ہے۔
جاری کردہ مراسلے میں مزید کہا گیا تمباکونوشی سےدنیامیں سالانہ50 لاکھ افرادموت کاشکارہوتےہیں، پاکستان میں تمباکونوشی سے یومیہ 274 اموات ہوتی ہیں، تمباکو نوشی صحت و مال کی تباہی ہے، تمباکونوشی کااستعمال وبائی شکل اختیارکرگیاہے۔
محکمہ اوقاف پنجاب نےصوبےبھرکی مساجدکومراسلہ جاری کردیا ہے۔
مزید پڑھیں : آئندہ بجٹ میں سگریٹ اور میٹھے مشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری
گذشتہ روزآئندہ بجٹ میں سگریٹ اورمیٹھےمشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری دی گئی تھی ، معاون خصوصی ظفرمرزا نے کہا تھا ہیلتھ ٹیکس سے حاصل آمدن صحت کے شعبے پر خرچ کی جائے گی ، 20 سگریٹوں کی ڈبی پر10 روپے ٹیکس، 250 ملی لیٹر کے مشروبات پر ایک روپے ٹیکس لگایا جارہا ہے۔
ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا چوں کو تمباکو نوشی سے روکنے کے لیے سگریٹ کی قیمت بڑھانی ضروری تھی، ملک میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد تمباکو کا استعمال کرتے ہیں ، تمباکو نوشی سے پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں چھ سے 15سال کی عمر کے 1200 بچے روز تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں۔