اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف زرداری نے گرفتاری کو تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن قرار دیتے ہوئے کہا میری گرفتاری پریشر ٹیکٹکس ہے، چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی پر سابق صدر آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کی ، صحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ کمرہ عدالت میں سگریٹ پینا ممنوع ہے پھر بھی آپ نے ایساکیا؟ جس پر آصف زرداری نے کہا عدالت تب ہوتی ہے جب جج موجود ہو، ابھی یہ صرف کمرہ ہے۔
صحافی نے سوال کیا جس طرح نواز شریف کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کردیا گیا، کیا آپ پر بھی وہی فارمولا اپلائی کیا جارہا ہے، آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ فرق کیا پڑے گا، میں نہیں ہوں گا تو بلاول ہوگا، بلاول نہیں ہوگا تو آصفہ ہوگی۔
سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ نہیں پتہ ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے
سابق صدر کا کہنا تھا سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ نہیں پتہ ، سب وزیر داخلہ کروا رہا ہے، مشرف منتخب نہیں تھا اس لئے جیل جانے کو تیار نہیں، مشرف نے ووٹ نہیں مانگنے ،ہم نے ووٹ مانگنے جانا ہے۔
آصف زرداری نے کہاکہ گرفتاری تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن ہے، میری گرفتاری پریشر ٹیکٹکس ہیں، میں نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کی کیا مجال، سب حکومت کرتی ہے۔
مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری21جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
ان کا کہنا تھا جیل اور گرفتاری سیاست کا حسن ہے،جو سیاست کرے گا اس کو جیل جانا پڑے گا۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ نیب کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن اتفاق رائے نہیں ہوا۔
جو سیاست کرے گا اس کو جیل جانا پڑے گا
صحافی نے سوال کیا روز گرفتاریاں ہورہی ہیں کیا کہیں گے؟ کیا مزید گرفتاریاں ہوں گی تو آصف زرداری نے جواب دیا تو اپنا خیال کر ، کہیں خود نہ گرفتار ہوجانا ، اچھا ہے مزید گرفتاریاں ہوں۔
خیال رہے سابق صدرآصف زرداری کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں نیب حکام نے آصف زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔