کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پولیس ایکٹ کے معاملے پر حکومت کی نیت پر شک نہ کیا جائے، ہمارا کبھی یہ مقصد نہیں تھا کہ پولیس کو کنٹرول کریں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ایکٹ کے دستاویز ترمیم کے ساتھ ہمارے پاس آئے ہیں، اپوزیشن کے ساتھ پولیس ایکٹ ترمیم پر 90 فیصد اتفاق ہوچکا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس کے کاموں میں مداخلت پر یقین نہیں رکھتے ہیں، افسوس ہے ملزمان کو گھٹنوں میں گولیاں ماری جاتی ہیں، کوئی ملزم ہے تو اسے طریقہ کار کے مطابق سزا ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کمال کی بات ہے پولیس کے نشانے ملزم کے دونوں گھٹنوں پر لگتے ہیں، گھٹنوں پر گولیوں کی تحقیقات کرائیں تو سب اچھا ہے کی رپورٹ ملی، کسی کو حق نہیں کہ کسی ملزم کو خود سزا دے۔۔
مزید پڑھیں: گورنر سندھ نے پولیس ریفارمز ایکٹ اعتراضات لگا کر مسترد کردیا
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ منفی کاموں میں ملوث کچھ پولیس افسران کی انکوائری بھی پولیس کرتی ہے، پولیس ایکٹ کے معاملے پر حکومت کی نیت پر شک نہ کیا جائے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومتی نمائندوں کو تیسری بار عوام نے ووٹ دیا، پیپلزپارٹی کے دس سالہ دور میں کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا۔
واضح رہے کہ 30 مئی کو گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پولیس ریفارمز ایکٹ اعتراضات لگا کر مسترد کردیا تھا، گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ریفارمز ایکٹ کی 190 شقوں میں سے 80 حذف کردی تھیں، بل میں اتنی تبدیلیاں کی گئیں کہ کسی صورت اسے بل نہیں کہا جاسکتا ہے۔