لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے بجٹ کل پیش کیا جائے گا، بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کو 160 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت کل پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے، بجٹ کا مجموعی تخمینہ 2200 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق پنجاب کو این ایف سی میں 1494 ارب روپے ملنے کی توقع ہے، صوبائی آمدنی کا حجم 368 ارب روپے ہوگا، پنجاب ترقیاتی بجٹ 350 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2020 -2019: تحریک انصاف نے 70 کھرب 22 ارب کا بجٹ پیش کردیا
گریڈ 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافے، گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 5 فی صد اضافے کی تجویز ہے جب کہ گریڈ 21 اور 22 کے ملازمین کی تنخواہ نہیں بڑھائی جائے گی، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 10 فی صد اضافے کی تجویز ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق 36 فی صد ٹیکس اضافے کے ساتھ ٹیکس تخمینہ 283 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، پنجاب میں بیوٹی پارلرز، ہیئر ڈریسرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز، ڈاکٹرز، ٹیلرنگ کے شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز ہے۔
صوبائی وزرا کی تنخواہوں میں 10 فی صد کمی کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔