جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو، مشیر خزانہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کوکمزورمعیشت ورثے میں ملی، تجارت پرعدم توجہ کے باعث معیشت زبوں حالی کا شکارہوئی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں کونسل آف فارن ریلیشنزکے تحت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ بہترمعاشی پالیسیاں ہی مضبوط معیشت کی ضمانت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں دیرپا اقتصادی ترقی کے لیے پالسیاں نہیں بنائی گئیں، گزشتہ حکومت نے تجارت اوربرآمدات پرتوجہ نہیں دی۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پالیسی کا تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے معیشت کونقصان پہنچا، پاکستان میں ہم نے معاشی ترقی کا تسلسل نہیں دیکھا۔

مشیرخزانہ نے کہا کہ دوسروں کواپنی مصنوعات بیچنے میں ناکام ہیں اورکوئی آنا نہیں چاہتا، پاکستانی منصوعات کے لیے بیرونی منڈیاں تلاش نہیں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کوکمزورمعیشت ورثے میں ملی، تجارت پرعدم توجہ کے باعث معیشت زبوں حالی کا شکارہوئی۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ 13 ہزارارب روپے ہے، غیرملکی قرضہ97 ارب ڈالر ہے، اس سال حکومت نے 2 ہزارارب روپےسود دیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال سود3 ہزارارب روپے دینا ہوگا۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ ایک سال میں مالیاتی خسارہ 3 ٹریلین ڈالرہوگا، گزشتہ 5 سال میں ایکسپورٹ میں صفرفیصد کی شرح سے اضافہ ہوا، تجارتی خسارہ 40 ارب ڈالرہے، ہم سب کچھ درآمد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس صورت حال میں روپے کی قدرکوسنبھالا نہیں جاسکتا، پاکستان معاشی بحران کا شکارہوچکا ہے۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ میں خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات کرنا تھے، فوری بحران کوحل کرنے لیے دوست ملکوں سے مدد مانگی، سعودی عرب اوردیگرسے تیل کی تاخیرادائیگی کا بندوبست کیا۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف اس لیے گئے کہ دنیا کو بتاسکیں اپنے وسائل پررہنا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف میں جانے سے کم شرح سود پرقرض ملے گا، آئی ایم ایف کی نگرانی پردیگرادارے بھی قرض دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کو بہتربنایا جاسکتا ہے ، ہم نے زیادہ سوچ بچارکے بعد بنایا، بزنس کمیونٹی کو مراعات دیں اوربجٹ میں 100 ارب روپے رکھے۔

عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ مالیاتی خسارے کوکم کرنا ہوگا، ٹیکس میں اضافہ اوراخراجات میں کمی کرنا ہوگی۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ خسارہ کم کرنے کے لیے 5500 ارب کا ہدف طے کیا، مشکل ہدف ہے لیکن ہمیں یہ کرنا ہوگا، سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں