لاڑکانہ : رتوڈیرومیں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد812تک پہنچ گئی، ایڈزکاشکار 52 فیصد مریض مرد ،48.1 فیصد خواتین ہیں ، ایڈز سے متاثرہ افراد کے لواحقین کی اسکریننگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رتوڈیرو میں ایچ آئی وی متاثرہ افراد کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے، ڈی جی ہیلتھ سروسز نے رپورٹ سندھ محکمہ صحت کو بھجوادی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے 44 روز میں 28308 افراد کے ایچ آئی وی ایڈز کی اسکریننگ کی گئی، رتوڈیرو میں 44 روز میں 812 افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی ، گزشتہ 2 روز میں 9 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تصدیق ہوچکی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایڈز کا شکار 52 فیصد مریض مرد، 48.1 فیصدخواتین ہیں، ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بیشتر مریضوں کی عمر 1 تا 5سال ہے، 1سال عمر کے 63 بچوں ، 2تا5سال عمرکے458 بچوں اور 2 تا 5 سال عمر کے 458 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈزکی تصدیق ہوچکی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا 6 تا 15برس کے 147 افراد ، 16 تا45سال عمرکے122افراد اور 46برس سےزائدعمرکے22 افرادمیں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد ایڈز کے شکار افراد کے لواحقین کی اسکریننگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 785 ہوگئی
یاد رہے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں تھیں۔
اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26 ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔
خیال رہے چند عرصے قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی
بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔