کراچی: سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا بجٹ منظورنہ ہواتوحکومت ناکام ہو جائےگی ، حکومت بجٹ پر بحث نہیں کرنا چاہتی، بحث کرنے دیں گے تو پتا چلے گا کہ بجٹ میں کیا خامیاں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے باہر سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا عجیب بات ہے کہ خود حکومت بجٹ پر بحث نہیں چاہتی، بجٹ پر بحث ہوگی تو ہی پاس ہوگا۔
ایوان میں بجٹ پربحث ہی نہیں کرنےدی جارہی ، بحث کرنے دیں گے تو پتا چلے گا کہ بجٹ میں کیا خامیاں ہیں، پیپلزپارٹی بجٹ کی کمزوریوں کی نشاندہی کرےگی، اگر بجٹ منظورنہیں ہوتا توحکومت پھرفیل ہوجائے گی اور اس کا مطلب یہی ہوگا کہ اکثریت کا اعتمادکھوچکی ہے۔
گرفتاریاں سیاسی انتقامی کارروائیاں ہیں
سابق وزیراعلیٰ سندھ نےحالیہ گرفتاریوں کوسیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا میں نے انکوائری میں قانونی تقاضےپورےکیےہیں، اب توکوئی جرم نہیں بنتاکہ میں گرفتارکیاجاسکوں، عدالت میں بھی نیب نےکہامیری گرفتاری کاارادہ نہیں۔
یاد رہے یب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں دادو اور ٹھٹھہ شوگر ملز کی فروخت کے معاملے پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کر دیا ہے۔
دونوں شوگر ملز کو کوڑیوں کے بھاؤ اومنی گروپ کو فروخت کیاگیا، جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، قومی احتساب بیورو شوگر ملز کو دی جانے والی سبسڈی کےمعاملے پر بھی تحقیقات کررہا ہے، جس کے دوران بہت سی اہم باتیں سامنے آئیں