تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

’ٹیکس دوپاکستان کی خاطر ‘ مہم ، اے آر وائی نیوز پر خصوصی نشریات کا انعقاد

کراچی : اے آر وائی نیٹ ورک مہم ’نکلو پاکستان کی خاطر کے بعد ٹیکس دوپاکستان کی خاطر کا آغاز کرنے جا رہا ہے ، ایسیٹ ڈیکلریشن اسکیم سے متعلق اے آروائی نیوز پر خصوصی نشریات کا آج انعقاد کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیٹ ورک عوام میں حکومت کی ایسیٹ ڈیکلریشن اسکیم سے متعلق شعور اجاگر کرنے میں آگے آگے ہیں اور ٹیکس دوپاکستان کی خاطر مہم کا آغاز کرنے جا رہاہے ، ملکی و غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنےکے آخری موقع سےفائدہ اٹھائیں اور ملکی ترقی میں ہاتھ بٹائیں۔

ایسیٹ ڈیکلریشن اسکیم سے متعلق اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات آج شام سات بجکر تین منٹ پرنشر کی جائے گی ، جس میں وزیرریونیو حماد اظہر اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی شہریوں کی لائیوکالز کے جوابات دیں گے جبکہ اسپیشل ٹرانسمیشن میں ماہرین کی ٹیم بھی شامل ہوگی۔

یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا تھا پچھلے دس سال میں پاکستان کا قرضہ 6 ہزار سے 30 ہزار ارب روپے پر گیا، قرضہ بڑھنے سے آدھا ٹیکس سود کی ادائیگی پر گیا، ہم قرضوں کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں، ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ا حکومت اور عوام ایک نہیں ہوں گے تو قرضوں کی دلدل سے نہیں نکل سکتے ہیں، ، بے نامی اثاثے ظاہر کرنے کا عوام کے پاس سنہری موقع ہے، 30 جون تک اثاثے ظاہر کیے جاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں : ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنے کے لیے عوام ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائے، وزیراعظم

واضح رہے 14 مئی کووزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی، اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

اسکیم کے تحت بیرون ملک اثاثے ظاہر کرنے کے لیے 6 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ اندرون ملک اثاثوں کی کل مالیت کا 4 فیصد ٹیکس ادا کر کے ظاہر کیا جا سکے گا۔

بعد ازاں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کی جانب سے ملکی وغیرملکی اثاثہ جات کیلئےالگ الگ فارم جاری کئے تھے۔

Comments

- Advertisement -