ریاض: سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے یمن میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے امیر ابو اسامہ المہاجر کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔
عرب میڈیا کے مطابق ابو اسامہ المہاجر اور اس کے انتہا پسند گروپ کے دوسرے کارندوں کو 3 جون کو ایک مشترکہ کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا، ان کے قبضے سے ہتھیار، گولہ بارود اور ٹیلی مواصلات کے آلات بھی برآمد ہوئے تھے۔
عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ سعودی فورسز نے یمنی فورسز کے ساتھ مل کر ایک مکان میں یہ چھاپہ مار کارروائی کی تھی، البتہ انہوں نے اس مکان کے محل و وقوع کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
انہوں نے کہا کہ اس مکان کی کئی روز تک نگرانی کی جاتی رہی تھی جس سے اس میں دہشت گرد گروپ داعش کے لیڈر کی دوسرے عناصر کے ساتھ موجودگی کا پتا چلا تھا، ان کے ساتھ عورتیں اور تین بچے بھی رہائش پذیر تھے۔
Breaking: The Arab Coalition said that a joint operation between Saudi and Yemeni forces has led to the capture of Abu Osama al-Muhajir, the emir of ISIS in Yemen.https://t.co/bYe7ImpOwD pic.twitter.com/3tbaM06Bah
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) June 25, 2019
کرنل ترکی المالکی کے مطابق نگرانی اور مسلسل مانیٹرنگ کے ذریعے ان کے روزمرہ کے معمولات، نقل و حرکت کی تفہیم اور ان کی مکمل طور پر شناخت کے بعد فورسز نے کامیاب کارروائی کی تھی۔
انہوں ںے کہا کہ دہشت گردوں کو مختصر دورانیے میں گرفتار کرلیا تھا اور اس کارروائی کے دوران میں اس امر کو بھی یقینی بنایا تھا کہ مکان میں موجود بچوں اور عورتوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ دہشت گردوں کی گرفتاری اور گھر میں موجد اسلحہ و دیگر آلات کو پکڑنے کے لیے یہ تمام چھاپہ مار کارروائی صرف دس منٹ میں مکمل ہوگئی تھی۔
سعودی فورسز نے تب یمن کے مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجکر 20 منٹ پر یہ کارروائی شروع کی تھی اور اس کو ساڑھے 9 بجے مکمل بھی کرلیا تھا۔