وسطی امریکی ملک ہونڈرس کے گھنے جنگلات میں وہ سینکڑوں جاندار پائے گئے جنہیں اب تک معدوم سمجھا جاتا رہا تھا۔
ہونڈرس کے موسکیشا جنگل میں واقع مضافاتی علاقہ جسے ’لوسٹ سٹی آف دا منکی گاڈ‘ یا ’سفید شہر‘ کہا جاتا ہے حیاتیاتی تنوع کی بہترین مثال ہے۔ اس جنگل میں چمگادڑ، تتلیوں، اور دیگر حشرات الارض کی سینکڑوں اقسام موجود ہیں۔
سنہ 2017 میں حیاتیاتی تحفظ کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کی تحقیقاتی ٹیم نے اس علاقے کا تحقیقاتی دورہ کیا، اس دورے کے دوران 3 ہفتوں تک مختلف مقامات کا سفر کیا گیا اور وہاں کا جائزہ و تحقیق کی گئی۔
In today’s world, it seems like a tale from the “Indiana Jones” movies. But a sensational archaeological find in an unexplored jungle was real as it was surprising to the explorers who ventured there. https://t.co/Io1TWB6D3r
— Conservation Intl (@ConservationOrg) June 21, 2019
اس دورے کے دوران جنگلات میں قدیم کھنڈرات بھی دریافت ہوئے۔ دورے کی مکمل رپورٹ اسی ہفتے جاری کی گئی ہے جس نے دنیا بھر کو حیران کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اس جنگل میں کئی ایسی جانداروں کی اقسام موجود ہیں جنہیں اب تک معدوم سمجھا جاتا رہا۔ اس دریافت میں کچھ ایسی حیاتیاتی اقسام بھی سامنے آئیں جو ہونڈرس میں بالکل اجنبی تھیں اور اس سے پہلے ان کی موجودگی کے بارے کسی کو علم نہیں تھا۔
رپورٹ کے مطابق اس علاقے سے پرندوں کی 189 اقسام، تتلیوں کی 94، حشرات الارض کی 56، 40 چھوٹے اور 30 بڑے ممالیہ جانوروں کی اقسام سامنے آئی ہیں۔ بڑے ممالیہ جانوروں میں جیگوار اور پوما (شیر کی اقسام) بھی شامل ہیں۔
اس کے ساتھ ہی پودوں، مچھلیوں اور کیڑے مکوڑوں کی درجنوں اقسام بھی سامنے آئیں۔ اس دریافت کے بعد تحقیقاتی ٹیم شدید حیرانی کا شکار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان جانداروں کی یہاں موجوگی کی وجہ یہ ہے کہ یہ شہر اب تک اپنی اصل حالت میں برقرار ہے اور یہاں انسانی مداخلت بہت کم ہوئی۔ اس کی وجہ سے یہاں کی جنگلی حیات کو پھلنے پھولنے کا موقع ملا۔
ہونڈرس میں اس علاقے کی حفاظت کے لیے ہمیشہ سے اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور ٹمبر مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خطرے کے باوجود یہ علاقہ اپنی اصل حیثیت برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔