تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

اسرائیلی ایئرپورٹ کے جی پی ایس سسٹم میں خرابی کا الزام روس پر عائد

یروشلم : صہیونی ریاست کا فضائی نیوی گیشن سسٹم کچھ دنوں سے نامعلوم ذرائع سے بار بار جام کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں صہیونی حکام سخت پریشان ہیں، جس کے باعث اسرائیلی حکام نے بعض فضائی روٹس بھی تبدیل کردئیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گلوبل جیوگرافک پوزیشننگ سسٹم(جی پی ایس ) کو گذشتہ تین ہفتوں سے بار بار خرابی کا سامنا ہے۔ بعض ذرائع ابلاغ نےدعویٰ کیا ہے کہ اس خرابی کے پیچھے روس کا ہاتھ بتایا ہے۔

اسرائیلی ہوائی اڈوں کی ذمہ دار اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا تھاکہ فضائی طیاروں کی درست سمت کی نشاندہی کرنے والے نظام میں خرابی کا سبب معلوم نہ ہونے سے حکام پریشان ہیں، جس کے باعث بعض فلائیٹس کے روٹ تبدیل کردیے گئے ۔

عبرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکام کوفضائی جہاز رانی کے نظام میں بار بار خلل پیدا ہونے پر تشویش ہے اور انہوں نے تنگ آکر بعض فضائی روٹس تبدیل کردیے ہیں، ہوائی اڈوں کے حکام نے ہوابازوں کو کہا ہےکہ وہ موجودہ ‘جی پی ایس’ سسٹم پر زیادہ انحصار نہ کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس فنی خرابی سے ابھی تک کوئی نقصان نہیں ہوا ہے، اسرائیلی فضائیہ کے ماہرین خلل پیدا کرنے کے مصدر کا پتا چلانے کے لیے تحقیقات کررہے ہیں۔

بین الاقوامی کمرشل فلائیرز ایسوسی ایشن کی طرف سے گذشتہ ہفتے اپنی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ انہیں متعدد ہوابازوں کی طرف سے شکایت ملی ہے کہ اسرائیل کے بن گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اطراف میں ‘جی پی ایس’ کے سگلنل نہیں ہو رہے ہیں۔

ان رپورٹس کے بعد اسرائیلی ریڈیو نے بتایا کہ جی پی ایس سسٹم میں خرابی کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

Comments

- Advertisement -