کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گاڑیوں کو چیک کرنے کے لیے نصب کیا گیا اسکینر گزشتہ 1 سال سے خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر جائیکا کے تعاون سے سنہ 2016 میں اسکینر (انڈر وہیکل انسپیکشن سسٹم) نصب کیا گیا تھا جو سال بھر کے زائد عرصے سے خراب پڑا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر اسکینر کی مدد سے گاڑیوں کی جامع تلاشی لی جاتی تھی تاہم اسکینر خراب ہونے کے باعث گاڑیوں کی اسکیننگ کا عمل رک گیا، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) مینوئل طریقے سے گاڑیوں کو سرچ کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسکینر مشین کے پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے مرمت کا کام التوا کا شکار ہے، مذکورہ کمپنی پر امریکا نے پابندی عائد کی ہوئی ہے جس کی وجہ سے پرزہ جات پاکستان درآمد نہیں ہو پارہے۔
سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ جائیکا سے مکمل طور پر رابطے میں ہیں تاکہ پرزہ جات جلد سے جلد دستیاب ہوں اور مشینوں کو فعال کیا جاسکے، جائیکا کا نمائندہ وفد بھی مشینوں کا دورہ کر کے جا چکا ہے۔
خیال رہے کہ کل لاہور ایئر پورٹ کی پارکنگ کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، بعد ازاں ابتدائی انکوائری رپورٹ میں ایئر پورٹ کے واحد اسکینر کے 2 سال سے خراب ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایئر پورٹ پر واحد اسکینر صرف ڈیپارچر لاؤنج تک جانے والی گاڑیوں کو اسکین کرتا ہے، پارکنگ ایریا میں جانے والی گاڑیوں کو چیک کرنے کے لیے کوئی اسکینر نہیں۔