کابل: افغانستان کے شمالی صوبہ بغلان میں بمباری کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبہ بغلان میں بمباری کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جاں بحق افراد میں خاتون اور بچے بھی شامل ہیں۔
بمباری میں افغان شہریوں کی ہلاکت کے خلاف سیکڑوں مقامی افراد نے کابل سے شمالی صوبوں کو جانے والی شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ شب تقریباً ایک بجے صوبہ بغلان کے ضلع ڈنڈے شہاب الدین کے گاؤں قطب خیل میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر نے بمباری کی۔
صوبائی گورنر احمد فرید نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ افغان وزارت دفاع اور داخلہ نے فوری طور پر واقعے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں افغانستان کے صوبہ قندوز میں واقع مدرسے پر افغان فورسز کی جانب سے بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
ترجمان افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ بمباری افغان فورسز نے اہم اطلاعات پر کی، یہ حملہ طالبان کے تربیتی مرکز پر کیا گیا جس میں 20 طالبان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔
دوسری جانب واقعے سے متعلق طالبان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں 150 سے زائد مذہبی اسکالر اور عام شہری جاں بحق ہوئے، تاہم حملے کے وقت ہمارا کوئی جنگجو وہاں موجود نہ تھا، افغان فورسز نے مدرسے کے عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔