اشتہار

افغان صدر کا طالبان کو حکومت سے مذاکرات کا مشورہ

اشتہار

حیرت انگیز

کابل: افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کو ملکی حکومت سے مذاکرات کا مشورہ دیتے ہوئے ملاقات کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق افغان حکام چاہتے ہیں کہ طالبان ان سے بھی مذاکرات کرہیں جبکہ طالبان شروع دن سے ہی حکومت سے مذاکرات کرنے سے انکاری ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان افغان حکومت کو ایک کٹھ پتلی ریاست قرار دیتے ہیں، ان کے مطابق اشرف غنی ان کے کہنے پر کام کرتے ہیں جن کے وہ غلام ہیں۔

- Advertisement -

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ایک مرتبہ پھر طالبان کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب افغانستان میں امن کے لیے صحیح وقت ہے۔

کابل میں یورپی یونین انسداد دہشت گردی کانفرنس میں اشرف غنی نے کہا کہ حقیقت پر مبنی امن کے لیے گزشتہ 18 برس میں ٹھیک وقت نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ وقت ہاتھ سے نکل گیا تو نقصان کی ذمہ داری بڑی ہوگی۔ اشرف غنی نے طالبان اور افغان حکومت کے دوران دوطرفہ مذاکرات پر زور دیا۔

کابل : طالبان کا مارٹر گولوں سے حملہ، چودہ افراد ہلاک اور 30 زخمی

ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کے خلاف ہیں، تاہم مذاکرات کے ذریعے تحفظات دور کیے جاسکے ہیں، جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے۔

یاد رہے کہ حال ہی میں طالبان نے دوحہ میں افغانستان کے بااثر شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں، تاہم مذکورہ مذاکرات سے متعلق اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا اور نہ ہی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں