اشتہار

پاناما نے مزید بحری جہازوں سے پرچم ہٹانے کا فیصلہ کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

پاناما سٹی : پاناما میں سمندری نقل و حمل کی اتھارٹی نے بتایا ہے کہ پاناما بین الاقوامی پابندیوں اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مزید بحری جہازوں سے اپنا پرچم ہٹا لے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاناما کے سابق صدر خوان کارلوس وریلا نے اپنے ملک میں رجسٹرڈ جہازوں میں سے 59 کی رجسٹریشن حذف کرنے کے لیے گرین سگنل دے دیا تھا، گذشتہ چند ماہ کے دوران ایران اور شام سے تعلق رکھنے والے تقریبا 60 جہازوں کو پاناما کی اندراجی فہرست سے حذف کیا جا چکا ہے۔

یہ پیش رفت 2018 میں واشنگٹن کی جانب سے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعد سامنے آئی،مذکورہ ذرائع کے مطابق ان میں سے زیادہ تر جہاز ان کمپنیوں کی ملکیت تھے جن کو ریاست ایران میں چلا رہی ہے۔ تاہم ان میں شام کو تیل پہنچانے سے متعلق بحری جہاز بھی شامل تھے۔

- Advertisement -

رواں ماہ جولائی کے اوائل میں ایک بڑا تیل بردار جہاز (گریس 1) جبل طارق کے علاقے میں پہنچا جہاں اسے برطانوی بحریہ نے حراست میں لے لیا۔ اس جہاز پر شام کے خلاف پابندیوں کی خلاف ورزی کا شبہہ ہے۔

جبل طارق میں حکام نے بتایا کہ یہ تیل بردار جہاز اپنی پوری گنجائش کے ساتھ تیل لے کر مبینہ طور پر شام کی بانیاس ریفائنری کی جانب رواں دواں تھا۔یہ تیل بردار جہاز جبل طارق پہنچا تو اس پر پاناما میں رجسٹرڈ نام موجود تھا۔ تاہم بعد میں پاناما کی حکومت نے بتایا کہ وہ 29 مئی کو اس جہاز کو اپنی اندراجی فہرست سے حذف کر چکی ہے۔

پاناما میں تجارتی سمندری نقل و حمل کے ڈائریکٹر جنرل رافائیل سیجارویسٹا نے ای میل کے ذریعے رائٹرز کو بھیجے گئے بیان میں بتایا کہ پاناما پرچم ہٹانے کی پالیسی جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد بین الاقوامی پابندیوں کے نظام اور سمندری سیکورٹی سے متعلق پاناما کے قواعد و ضوابط کے تحت اپنے بیڑے کے تناسب کو بہتر بنانا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں