جنیوا: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ پابندیوں اور دباؤ کے باوجود ایران تیل کی برآمد ہر صورت جاری رکھے گا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے برطانوی ہم منصب جیریمی ہنٹ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ ظریف نے ہنٹ کو آگاہ کر دیا کہ ایران ہر صورت اپنے تیل کی برآمدات جاری رکھے گا اور یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ کو تیل بردار جہاز گریس 1 کو جلد آزاد کرنا ہوگا۔
ادھر جیرمی ہنٹ نے ٹویٹر پر بتایا کہ انہوں نے جود ظریف کو آگاہ کر دیا ہے کہ اگر تہران یہ ضمانت پیش کرے کہ تیل بردار جہاز شام نہیں جائے گا، تو برطانیہ اس جہاز کی آزادی کو آسان بنائے گا۔
برطانوی وزیر خارجہ نے بتایا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ تہران گریس 1 تیل بردار جہاز کا مسئلہ حل کرنے کا خواہاں ہے اور وہ معاملے کو بڑھانا نہیں چاہتا ہے۔
ہنٹ نے واضح کیا کہ اگر انہیں یہ ضمانت مل جائے کہ جبل طارق کی عدالت میں قانونی اقدامات کے بعد مذکورہ تیل بردار جہاز شام کا رخ نہیں کرے گا تو جہاز کی آزادی آسان ہو جائے گی۔
برطانیہ کی شام کو تیل نہ دینے کی شرط پر ایرانی جہاز چھوڑنے کی پیشکش
دوسری جانب ایرانی کی ایک نیوز ایجنسی نے بتایا کہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اقوام متحدہ میں ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہو گئے۔ ایجنسی کے مطابق ظریف اقوام متحدہ کے زیر انتظام اقتصادی اور سماجی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے بعد وینزویلا، بولیویا اور نیکارگوا جائیں گے۔
ظریف کا دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کی شدت انتہا پر ہے۔