تازہ ترین

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

حکومت سندھ کا ادب و ثقافت دشمن فیصلہ، کیفے خانہ بدوش خالی کرانے کا نوٹس جاری کر دیا

کراچی: سندھ حکومت کے محکمۂ ثقافت نے حیدر آباد کا کیفے خانہ بدوش خالی کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کیفے انتظامیہ کو قانونی نوٹس جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ ثقافت نے حیدر آباد کا کیفے خانہ بدوش خالی کرانے کے لیے کیفے کی انتظامیہ کو قانونی نوٹس جاری کر دیا، ڈائریکٹر جنرل ثقافت نے وکیل کے ذریعے نوٹس دیا۔

محکمہ ثقافت کا کہنا ہے کہ کیفے خانہ بدوش 4 سال پہلے سول سوسائٹی کو کرائے پر دیا گیا تھا، 4 سال کے دوران کیفے کا کرایہ ادا نہیں کیا گیا، ساڑھے 44 لاکھ روپے کی رقم کیفے کی جانب واجب الادا ہے۔

اس سے قبل بھی کیفے خانہ بدوش کی اونر امر سندھو کو لاکھوں روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پر نوٹس بھجوایا جا چکا ہے جس میں کرائے اور بجلی سمیت دیگر واجبات شامل تھیں، جو ادا کر دیے گئے تھے۔

خیال رہے کہ محکمہ ثقافت کی جانب سے فروری 2015 میں ایک معاہدے کے تحت سندھ میوزیم میں ثقافتی اور ادبی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے کے لیے سندھ کی نام ور دانش ور اور ادیب امر سندھو کو 20 ہزار کرائے پر جگہ دی گئی تھی جس کا نام کیفے خانہ بدوش رکھا گیا تھا، جو آج حیدر آباد کا اہم ثقافتی و ادبی مرکز بن چکا ہے۔

سندھ کے ادیبوں، شاعروں اور کالم نگاروں نے کیفے خانہ بدوش کو خالی کرانے کے نوٹس پر احتجاج کیا ہے، اور سندھ کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صوبے میں ادب و ثقافت کی سرگرمیوں کو حوصلہ شکنی کی بجائے اس کی سرپرستی کرے۔

رانی باغ، قاسم آباد میں کیفے خانہ بدوش کا قیام مصنفہ امر سندھو اور عرفانہ ملاح کی کوششوں کا نتیجہ ہے، چند ماہ قبل یہاں سندھی کے عظیم شاعر شیخ ایاز کی یاد میں پانچ روز کا ایک شان دار میلہ بھی منعقد ہوا۔

ادب و ثقافت سے وابستہ افراد کا مؤقف ہے کہ معاملہ کرایہ نہ دینے یا جگہ خالی کروانے سے زیادہ ان ترقی پسند اور روشن خیال ادیبوں اور فن کاروں کی آمد کا ہے جو حیدر آباد میں علم و فکر اور جمہوری رویوں کی بات کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -