لاہور: پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کے بڑے اسکینڈل سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے ہیں، شہباز شریف خاندان ٹی ٹی کیسے کرتا تھا، گواہوں نے سلیمان شہباز اور قاسم قیوم کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل بے نقاب ہو گیا ہے، گواہان میاں شہباز شریف خاندان کے ٹی ٹی مافیا نیٹ ورک کو سامنے لے کر آ گئے۔
اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام پاور پلے میں دو اہم گواہوں منظور احمد اور ممتاز احمد نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیے۔
گواہوں نے ارشد شریف کے پروگرام میں بتایا کہ قاسم قیوم آٹے اور چوکر کی ادائیگی کی آڑ میں لاکھوں روپے کے چیکس سلمان شہباز کو بھجواتا تھا۔
دونوں گواہ سلیمان شہباز کے دفتر جا کر لاکھوں روپوں کی گنتی کرتے تھے، غریب مزدوروں کے شناختی کارڈ استعمال کرتے ہوئے لاکھوں کی ٹی ٹیز لگوائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت
سلمان شہباز اور حمزہ شہباز کی ٹی ٹی کے لیے خاص کارندوں کے نام بھی سامنے آ گئے، ٹی ٹی مافیا آپریشن میں قاسم قیوم اور شہباز شریف خاندان کا پرانا ملازم فضل داد عباسی اہم کردار تھا۔
فضل داد عباسی سلیمان شہباز کا فرنٹ مین جب کہ قاسم قیوم شہباز شریف کے داماد علی عمران کا دوست ہے۔
منظور احمد نے بتایا کہ قاسم قیوم پس پردہ کیا کام کرتا تھا ہمیں نہیں معلوم تھا، خرابی طبیعت پر قاسم صاحب کے ساتھ کام 2014 میں چھوڑا تھا، کام چھوڑنے کے بعد بچوں کی ٹافیوں کی دکان کھولی، قاسم صاحب کی ٹینشن کی وجہ سے میری بیوی فوت ہو گئی، ان سے نیب کے دفتر میں ملاقات کرائی گئی تھی، ان سے کہا مجھ سے غیر قانونی کام کیوں کراتے رہے، قاسم صاحب نے کہا مجھ سے غلطی ہوئی۔
منظور احمد نے مزید بتایا کہ قاسم صاحب کے حمزہ اور سلمان شہباز کے ساتھ رابطے ہوں گے، حمزہ شہباز کی شکل صرف ٹی وی پر دیکھی ہے، کبھی ملاقات نہیں ہوئی، 5 سال سے فضل داد سے ڈیل کرتا تھا، اس سے ماڈل ٹاؤن کے دفتر میں ملاقات ہوئی تھی، ماڈل ٹاؤن کے دفتر میں آج تک سلمان شہباز کو نہیں دیکھا۔
(مزید تفصیل خبر سے منسلک ویڈیو میں ملاحظہ کریں)