اشتہار

روہنگیا نسل کشی، میانمار کے فوجی سربراہ پر پابندی عاید کردی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کرنے پر امریکا نے میانمار فوج کے سربراہ من اونگ پر پابندی عاید کردی۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے میانمار کے فوجی سربراہ سمیت تین اعلیٰ عہدیداروں پر بھی پابندی عاید کی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان فوجی افسران پر اب تک میانمار میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس کے ردعمل میں پابندی عاید کی جارہی ہے۔

- Advertisement -

حکام کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کرنے والوں کے خلاف میانمار حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں مرتکب پائے گئے تھے۔

میانمار کی فوج کی طرف سے روہنگیا مسلمانوں پر کیے جانے والے مظالم کھل کر دنیا کے سامنے آنے لگے ہیں، رواں ماہ کے آغاز میں اقوام متحدہ کے تحقیق کاروں نے فوجی آپریشن کے نام پرمسلمانوں کے قتل عام، اجتماعی زیادتی اور املاک کو جلانے کی تصدیق کر دی ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ میانمار کی فوج نے ریخائن میں بلیک آؤٹ کر کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں۔

میانمارکی فوج روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہے، اقوام متحدہ

عالمی ادارے(یو این) کے تحقیق کاروں کا کہنا تھا کہ 2017 میں برمی فوج نے مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے ریخائن میں آپریشن کیا جس کے بعد 7لاکھ 30 ہزار مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں