کراچی: نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نہر خیام میں اربوں روپے مالیت کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا کیس کراچی سے روالپنڈی منتقل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کی تحقیقات کو روالپنڈی منتقل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا، نہر خیال بھی جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ سے جڑا ہوا ہے۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ نہر خیال کیس جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ سے جڑا ہواہے، پلاٹوں کی خریدو فروخت میں جعلی اکاؤنٹس کےاستعمال کاالزام ہے، جبکہ پلاٹوں کی رقم اومنی گروپ نےمنی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجی۔
ذرائع کے مطابق رقم بیرون ملک منظور قادرعرف کاکا کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، منظور قادرعرف کاکاسابق ڈی جی ایس بی سی اےہیں جبکہ کمپنی کے مالک عباس علی آغا بھی دورانِ حراست منی لانڈرنگک ا انکشاف کرچکے ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق رقم کی منی لانڈرنگ سےمنتقلی پر کیس کو جے آئی ٹی کا حصہ بنایا گیا، الاٹمنٹ میں 11 سرکاری افسران بھی شامل ہیں جنھیں شامل تفتیش کیاجائےگا، تحقیقات اور ریفرنس راولپنڈی اور اسلام آباد میں دائر کیاجائےگا۔