لاڑکانہ : رتوڈیرو لاڑکانہ میں مجموعی طور پر ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد نو سوستاون تک پہنچ گئی ، جن میں سات سو چوراسی بچے اور بڑی عمر کے ایک سو تہترافراد شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے، متعلقہ ہیڈ کوارٹر رتوڈیرو نے اعداد و شمار جاری کردیے۔
سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کی جانب سے جاری کیےگئےاعداد وشمار کےمطابق اب تک مجموعی طورپر نوسو ستاون ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رتوڈیرو میں بتیس ہزارچھ سو پچاسی مریضوں کی اسکریننگ کاعمل مکمل کرلیا گیا ہے، بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسزکی تعداد سات سو چوراسی ہوگئی جبکہ بڑی عمر کے ایک سوتہتر افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کے وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
یاد رہے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں تھیں۔
مزید پڑھیں : 2018 میں 22ہزار افراد ایڈز کا شکار ہوئے ، رپورٹ میں انکشاف
اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26 ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔
خیال رہے چند عرصے قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی
بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔