بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

ماں کا دودھ بچوں میں متعددی امراض کے خلاف ایک مضبوط ڈھال ہے، طبی ماہرین

اشتہار

حیرت انگیز

غذائی اعتبار سے ماں کے دودھ کا نعم البدل آج تک دریافت نہیں ہوسکا نہ ہی کوئی اس کا امکان ہے، نومولود بچوں کو مائیں ایک گھنٹے کے اندر اپنا دودھ پلائیں، پانی، گھٹی، شہید، چائے اور اوپر کا دودھ پلانے سے گریز کیا جائے۔

حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ بچے جنہیں مائیں اپنا دودھ پلاتی ہیں، ان کی ذہانت اور آئی کیو دوسرے بچوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

گزشتہ دنوں پاکستان پیڈیا ٹرک ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایک تقریب میں مقررین نے کہا کہ ماں کا دودھ صرف بچے ہی کیلئے نہیں بلکہ خود ماں کی بھی ذہنی و جسمانی صحت کیلئے فائدہ مند ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ غذائی اعتبار سے ماں کے دودھ کا نعم البدل آج تک دریافت نہیں ہوسکا نہ ہی مستقبل میں ایسا ممکن ہے۔

پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات دُنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے جس کی بڑی وجہ ماں کا اپنے بچوں کو دودھ نہ پلانا ہے۔

مقررین نے کہا کہ ماں کا دودھ ایک سفید خون کی حیثیت رکھتا ہے جو کہ بچوں میں مختلف امراض کے بچاﺅکا قدرتی ذریعہ ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ ہمارے ملک میں بچوں کو ماﺅں کا دودھ پلانے کی شرح دن بدن کم ہوتی جارہی ہے جس سے بچوں میں شرح اموات بڑھ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماﺅں کو بچوں کو اپنا دودھ پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر پلانا چاہیے اور چھ ماہ تک صرف دودھ ہی پلانا چاہیے اس کے بعد ماں کے دودھ کے ساتھ نرم غذائیں بھی شروع کرنی چاہیے۔

 پیدائش کے فوراً بعد کا گاڑھا دودھ بچوں کیلئے انتہائی فائدہ مند ہوتا ہے جس میں مختلف قسم کے اینٹی بائیوٹک اور پروٹین پائے جاتے ہیں لیکن مائیں اس کو پیلا اور گندہ دودھ سمجھ کر بچوں کو نہیں پلاتیں۔

مقررین نے کہا کہ اﷲپاک نے قرآن پاک میں ماں کے دودھ کی افادیت کو چودہ سو سال پہلے سورہ بقرہ اور سورہ احقاف کی آیات میں بیان فرمادیا تھا کہ ترجمہ : اور مائیں اپنے بچوں کو دو سال تک اپنا دودھ پلائیں ۔۔ جو کہ آج جدید تحقیق کے ذریعے ثابت ہورہی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نومولود بچوں کو دودھ کے علاوہ پانی، گُھٹی، شہد، چائے اور اوپر کا دودھ دینے سے قطعاً گریز کیا جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں