ماسکو : روس نے انسان نما روبوٹ فیڈور کو خلاف میں بھیج دیاجو 10روز تک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود رہے گا، جس سے خلا بازوں کو تحقیق میں مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق انسان نما روبوٹ ایک ایسے راکٹ کے ذریعے بھیجا گیا ہے جس میں کوئی انسان سوار نہیں جبکہ روبوٹ 10روز تک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود رہے گا،روبوٹ سے خلا بازوں کو تحقیق میں مدد ملے گی۔
اس روبوٹ کو یفیڈوری کا نام دیا گیا ہے جو فائنل ایکسپیریمنٹ ڈیمانسٹریشن آبجیکٹ ریسرچ کے الفاظ کا مخفف ہے،یہ پہلا موقع ہے کہ جب روس نے انسان نما روبوٹ خلا میں روانہ کیا ہے۔
روسی خلائی ایجنسی کے ڈائریکٹر ایلگزینڈر بلاسفینکو نے راکٹ کی لانچنگ کے وقت ہونے والی تقریب کے دوران ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ روبوٹ کو بجلی کی تاروں سے کنکٹ بھی کیا جاسکتا ہے اور بغیر کنکشن کے بھی اسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
خلائی ایجنسی کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ فیڈر کا قد ایک انسان کی مانند 5 فٹ 11 انچ اور وزن 160 کلو ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امید کی جارہی ہے کہ فیڈر بالآخر اسپیس واکس جیسے مزید خطرناک کام انجام دے گا۔
خیال رہے کہ خلاء میں بھیجا جانے والا فیڈر پہلا روبوٹ نہیں، اس سے قبل سنہ2013 میں جاپان نے بھی خلاء میں روبوٹ بھیجا تھا اور 2011 میں امریکا نے خلا میں روبوٹ بھیجا جسےگزشتہ برس فنی خرابی کے باعث واپس بلایا تھا۔