اسلام آباد: وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ کسی مہم کے ذریعے کراچی کا کچرا صاف نہیں ہو سکتا.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’’کراچی سب کا، کراچی کسی کا نہیں‘‘ میں اینکر وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.
ان کا کہنا تھا کہ نالے صاف کرنے کا یہ مقصد تھا کہ عوام کے گھروں میں پانی نہ جائے، نالوں کی صفائی کے لئے ایف ڈبلیو او کو ذمہ داری دی، کراچی کے نالوں میں کچراکون ڈال رہا ہے، اس کے ثبوت میرے پاس ہیں، میئر کراچی کے ماتحت لوگ ان سےجھوٹ بول رہے ہیں۔
نالے صاف کرنے میں ساڑھے 6 کروڑ روپے لگے، البتہ ناصرشاہ کہتے کہ ہیں میں نے وسیم اختر کو 50 کروڑ روپے دیے، سٹی حکومت کےڈسٹرکٹ سینٹرل کے اپنے لوگ کچرا ڈال رہے ہیں، حالاں کہ ہم نےکچراصاف کردیا تھا، مگر وہاں دوبارہ کچرا پھینکا گیا. ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بحریہ ٹاؤن کی ٹیموں کے ساتھ میں نے صفائی کی تھی.
مزید پڑھیں: میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال
علی زیدی نے کہا کہ کراچی 11 گاربیج ٹرانسفراسٹیشن نہیں ہیں، صرف 5 گاربیج ٹرانسفراسٹیشن ہیں،11 کا دعویٰ غلط ہے، اگر گاربیج ٹرانسفراسٹیشن نکل آئے، تومیں مستعفی ہوجاؤں گا.
انھوں نے کہا کہ ناصرشاہ وزیربلدیات رہیں گے تو کراچی کا مسئلہ حل ہوجائے گا، سیاسی اختلافات اپنی جگہ، لیکن ناصرشاہ کام کر رہے ہیں، میں صرف سندھ حکومت کی مدد کو آیا ہوں، میں نے کراچی صفائی مہم کے لئے 10 کروڑ روپے اکٹھا کیا، ایف ڈبلیو او کو ذمے داری دی تھی، ان کا بل 6 کروڑ روپے سے اوپر بنا ہے۔