لاہور: احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت جج نعیم ارشد نے کی۔ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کو 14 روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شیئرز منتقلی کے متعلق کمپنی سیکریٹری اور سی ایف او سے پوچھا گیا، کمپنی سیکریٹری اور سی ایف او نے شیئرز منتقلی کا ریکارڈ موجود نہ ہونے کا بیان دیا۔ مریم نواز کہتی ہیں کہ کمپنی سیکریٹری اور سی ایف او کے پاس شیئرز منتقلی کی دستاویزات موجود ہیں۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز 70 کروڑ سے بنی بعد میں 40 کروڑ مزید آنے سے متعلق کچھ نہیں بتایا جارہا۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ پانامہ کیس میں بنی جے آئی ٹی میں چوہدری شوگر ملز کا معاملہ بھی زیر تفتیش آچکا ہے۔ ایس ای سی پی اور نیب نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب پہلے دن سے ایک ہی نوعیت کے الزامات کے تحت بار بار درخواست لا رہا ہے، تمام شیئرز دادا میاں شریف نے منتقل کیے تھے، میاں شریف نے اہنی زندگی میں ہی شیئرز منتقل کیے تھے۔ سنہ 1994 سے مختلف تحقیقات کے بعد آج تک ملزمہ کے خلاف کچھ نہیں ملا۔ مریم نواز کا منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے۔
وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ اماراتی شہری نصرعبد اللہ لوتھا سے رقم وصولی کا کام عباس شریف نے کیا تھا، تفتیشی افسر کے پاس تمام ریکارڈ ہے کچھ بھی برآمدگی کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ خاتون ملزمہ ہونے کی بنیاد پر مریم کے ساتھ بہتر سلوک نہیں کیا جا رہا جس پر فاضل جج نے استفسار کیا کہ مریم نواز کے ساتھ خاتون افسران کون کون ہیں؟
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 4 خواتین پولیس اہلکار ملزمہ مریم کے ساتھ تعینات کی گئی ہیں۔ جج نے مریم نواز سے استفسار کیا کہ کیا آپ کی اٹینڈنٹ خاتون ہے جس پر مریم نواز نے کہا کہ جی سب جیل میں خاتون ہی مجھے اٹینڈ کرتی ہے۔
عدالت نے مزید ریمانڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی، عدالت نے دونوں کو 18 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز کو تفتیش کے لیے بلایا تھا لیکن وہ نیب دفتر میں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں۔
مریم نواز ملاقات کر کے نکلیں تو نیب ٹیم نے انہیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیا گیا۔ اس سے قبل مریم نواز اور یوسف عباس کو 4 ستمبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا گیا تھا۔