واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ نیٹ ورک سے وابستہ سولہ اداروں ، دس افراد اور گیارہ جہازوں پر پابندیاں عاید کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کے خلاف مزید پابندیاں عاید کردی ہیں اور ان میں اس کے جہاز رانی کے ایک نیٹ ورک کو نشانہ بنایا ہے، ایرانی پاسداران انقلاب اس نیٹ ورک کو تیل کو اسمگل کرنے اور شامی صدر بشارالاسد کو مالی فائدہ پہنچانے کےلیے استعمال کررہے تھے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے اس نیٹ ورک پر شامی صدر کو مالی فائدہ پہنچانے کے لیے لاکھوں بیرل تیل فروخت کرنے کا الزام عاید کیااور ایران کے جہازرانی کے اس نیٹ ورک سے وابستہ سولہ اداروں ، دس افراد اور گیارہ جہازوں پر پابندیاں عاید کی ہیں۔
محکمہ خزانہ کے اس اعلان سے چندے قبل ہی ایران نے کہا تھا کہ جب تک امریکا اس پردباؤ میں کمی نہیں کرتا، وہ اس وقت تک جوہری سمجھوتے کے تمام تقاضوں کو پورا نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار نے باور کرایا تھا کہ امریکا نجی سیکٹر کو ایرانی تیل بردار جہاز گریس 1 (جس کا نام اب ایڈریان ڈاریا 1 ہو چکا ہے) کی مدد کرنے سے روکنے کے لیے اعلان کردہ پابندیوں کو عائد کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ ذمے دار نے بتایا کہ شپمنٹ سیکٹر کو اس بات سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ امریکی پابندیوں کو پوری طاقت کے ساتھ لاگو کیا جائے گا۔