جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی رپورٹس تشویش ناک آرہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی مغربی افریقی ملک سینیگال کے ہم منصب احمدوبا سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔
ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال اور امن و امان پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افریقی ممالک سے تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، انسانی حقوق کونسل کی صدارت کا منصب سینیگال کے پاس ہے۔ ہمیں سینیگال سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے، بھارتی فورسز رات کی تاریکی میں گھروں میں گھستی ہے۔ بھارتی فوج بچوں اور نوجوانوں کو جبراً اغوا کرتی ہے اور بدترین تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر دیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یو این ہیومن رائٹس ہائی کمشنر کی رپورٹس تشویش ناک صورتحال بتا رہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔
سینیگال کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔
وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔