منگل, فروری 25, 2025
اشتہار

مغربی سرحد پر فائرنگ کے واقعات، 4 سیکیورٹی اہلکار شہید

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: مغربی سرحد پر فائرنگ کے 2 مختلف واقعات میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا ہے۔ دیر میں ہونے والے واقعے میں سرحد پر باڑھ لگانے والوں پر افغانستان کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مغربی بارڈر پر 2 مختلف واقعات میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ایک واقعہ شمالی وزیرستان میں پیش آیا جہاں پیٹرولنگ پارٹی پر فائرنگ ہوئی، فائرنگ سے 23 سالہ سپاہی اختر حسین شہید ہوگیا۔

سپاہی اختر حسین کا تعلق بلتستان سے تھا۔ واقعے میں جوابی فائرنگ سے 2 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

دوسرا واقعہ دیر میں ہوا جہاں سرحد پر باڑھ لگانے والوں پر افغانستان کی جانب سے فائرنگ کی گئی، افغانستان کی جانب سے فائرنگ سے 3 جوان شہید ہوئے۔

شہدا میں لانس نائیک سعید امین آفریدی، لانس نائیک محمد شعیب سواتی اور سپاہی کاشف علی شامل ہیں۔ 28 سال کے لانس نائیک سعید امین آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے تھا، 31سال کے لانس نائیک محمد شعیب کا تعلق ضلع مانسہرہ سے تھا جبکہ 22 سال کا سپاہی کاشف علی ضلع نوشہرہ کا رہائشی تھا۔

خیال رہے کہ رواں برس جولائی کے آخر میں بھی شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ پٹرولنگ کرنے والے پاک فوج کے جوانوں پر کی گئی، فائرنگ سے پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔

اس سے قبل رواں برس ہی یکم مئی کو شمالی وزیرستان میں سرحد پر باڑھ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحد پار سے حملہ کیا گیا تھا، الوڑہ کے مقام پر 60 سے 70 دہشت گردوں نے افغانستان کی حدود سے حملہ کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔

گزشتہ برس آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر باڑھ لگانے کا عمل جاری ہے۔ دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑھ کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ 843 قلعوں میں سے 233 قلعوں اور 1200 کلو میٹر میں سے 802 کلو میٹر باڑھ پر کام مکمل کر دیا گیا ہے۔ باڑھ لگانے سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت محدود کی جا سکے گی۔

یاد رہے کہ پاک افغان سرحد پر خاردار تاریں لگانے کا عمل کچھ عرصے سے جاری ہے، 5 مئی 2018 تک شمالی وزیرستان میں 70 کلو میٹر رقبے تک باڑھ لگائی گئی تھی۔

جون 2017 میں پاک افغان سرحد پر باڑھ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اور خیبر ایجنسی میں باڑ لگائی گئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں