تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

عوام کی خوشحالی اور قومی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کے ثمرات آنا شروع

اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 580 ارب روپے ٹیکس جمع کیا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں 6 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کا اضافہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عوام کی خوشحالی اور قومی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند اور اقتصادی صورتحال میں بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ ٹیکس ریونیو بڑھانا اور مالیاتی خسارے کو کنٹرول رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں گزشتہ سال کے 509 ارب کے مقابلے میں 580 ارب روپے ٹیکس جمع کیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں 6 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کا اضافہ ہوا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اس کامیابی کا سہرا عمران خان کے سر ہے جنہوں نے پاکستان میں پہلی بار ٹیکس وصولی کے فرض کو قومی تحریک کی شکل دی۔ پہلی بار حکمرانوں کے بجائے قومی خزانے کی آمدن بڑھ رہی ہے۔ یہ ملک و قوم اور معیشت کے لیے خوشخبری ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2 سیلولر کمپنیوں سے لائسنس فیس کی مد میں 70 ارب روپے وصول ہوئے، ایک اور کمپنی سے مزید 70 ارب وصول ہونے کی امید ہے۔ اس سیکٹر سے مجموعی طور پر 200 ارب روپے حاصل ہوں گے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فیصد کمی یقیناً ایک بڑی کامیابی ہے۔ برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں واضح کمی آئی۔ ملک میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور کاروباری طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے اخراجات کم کیے ہیں، 2 مہنیوں میں کوئی سپلیمنٹری گرانٹ منظور نہیں ہوئی جبکہ گزشتہ چند ہفتوں میں کرنسی کی قدر بہتر ہونے سے حکومت کو 246 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔

اپنے ٹویٹ میں معاون خصوصی نے مزید کہا کہ اس سال حکومت تقریباً ایک ہزار ارب روپے نان ٹیکس ریونیو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوجائے گی جس میں 200 ارب روپے سیلولر سیکٹر، 400 ارب روپے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے منافع جات اور 300 ارب روپے آر ایل این جی پلانٹس کی نجکاری سے ملنے کی امید ہے۔

Comments

- Advertisement -