تازہ ترین

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

سندھ میں کتے کے کاٹے کے مریضوں کو ویکسین کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا

کراچی : سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں کرپشن کے باعث کتے کے کاٹے کی ویکسین کمشنر آفس میں رکھی جاتی ہیں، جہاں مریضوں سے شناختی کارڈ اور کتے کی صحت کے بارے میں معلومات کے بعد انجکشن فراہم کیے جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے باسی کتے کے کاٹنے سے سسک سسک کر جان دینے پر مجبور ہوگئے، دوسری جانب حکومت کا دعویٰ ہے کہ سندھ کے اسپتالوں میں اینٹی ریبیز انجیکشن موجود ہے۔

سندھ کے سرکاری اسپتالوں کو اینٹی ریبیز انجیکشن خزانے سے خرید کر دی جاتی ہے۔ مگر یہ انجیکشن باہر بیچ دیے جاتے ہیں۔

کتے کے کاٹے کا کوئی مریض آجائے تو اس کے لواحقین ایجنٹ آگے پیچھے پھرتے ہیں کہ پیسے دینے پر انجکیشن لگ جائے گا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام نے سرکاری اسپتالوں میں کی جانے والی کرپشن کا توڑ یہ نکالا گیا کہ کتے کے کاٹے کی ویکسین کمشنر آفس میں رکھے جانے لگی جہاں معاملہ مزید الجھ کر رہ گیا ہے۔

کمشنر آفس میں کہا جاتا ہے کہ پہلے زخم دکھاؤ اور شناختی کارڈ لاؤ پھر اس کے بعد اس بات کی جانچ پڑتال ہوتی ہے کہ کاٹنے والا کتا پاگل تھا یا نہیں؟

اس دوران تکلیف میں مبتلا متاثرہ مریض کمشنر آفس کے رحم و کرم پر ہوتا ہے پھر صاحب کا دل چاہا تو انجیکشن مل گیا ورنہ ٹال مٹول سے کام لیا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے بشتر اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین سرے سے موجود ہی نہیں جبکہ سندھ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ویکسین موجود ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر کتے کے کاٹے مریضوں کو انجکشن کیوں نہیں مل رہے؟

Comments

- Advertisement -