نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے یکطرفہ، غیرآئینی اقدام نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ مغحمود قریشی کی سینٹ و نسینٹ اینڈ گرینیڈائس کے نائب وزیراعظم سے ملاقات ہوئی جس میں مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورت حال، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر گزشتہ کئی دہائیوں سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے، 5 اگست سے لاکھوں کشمیری بدترین کرفیو، تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت یو این قراردادوں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، شاہ محمود قریشی
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دولت مشترکہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دولت مشترکہ اور پاکستان کی ترجیحات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سیکریٹری جنرل نے کامن ویلتھ اہداف کے حصول میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی، دونوں رہنماؤں کا دیرپا معاشی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 50ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔