اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین کرفیو کو 52 دن گزر گئے ہیں، 80 لاکھ کشمیری اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل میں بند ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ آٹھواں جمعہ آگیا کشمیریوں کو مساجد میں نماز ادائیگی کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ 70 سال سے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہے، عالم اسلام کو اپنے مسائل کے حل کے لیے متحد ہونا ہوگا۔
مزید پڑھیں: او آئی سی مسئلہ کشمیر کو محض تماشائی کے طور پر دیکھ رہا ہے، سینیٹر سراج الحق
سراج الحق کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب پر مبنی ہے، اسے مسلمانوں کے ساتھ رویہ بہتر کرنا ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پونے 2 ارب مسلمانوں کو ویٹو پاور اور سلامتی کونسل کی نمائندگی دی جائے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سراج الحق کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بستیاں ویران اور قبرستان آباد ہوچکے ہیں، او آئی سی بھی اس سارے معاملے کو ایک تماشائی کے طور پر دیکھ رہا ہے، سلامتی کونسل نے بحث کی لیکن اس کا بیانیہ سامنے نہیں آیا۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیت سکھ اور ہندو دلت برادری بھی خطرہ میں ہے، برہمن ٹولے نے نہ صرف کشمیر بلکہ پورے بھارت پر قبضہ جما کر اقلیتوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔