اشتہار

ٹی بیگز کی چائے کے بارے میں‌ طبی ماہرین کا حیران کن انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اوٹاوا: کینڈا کے طبی ماہرین نے ٹی بیگز کے استعمال کو خوفناک قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اس کی چائے پینے والے پلاسٹک کے اربوں ذرات اپنے اندر لے جاتا ہے۔

کیمکل سوسائٹی جنرل انوائرمینٹل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے جریدے میں شائع ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماہرین نے مطالعے کے دوران مختلف کمپنیوں کے تیار کردہ ٹی بیگز کا معائنہ کیا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک بیگ 11 ارب 6 کروڑ مائیکرو پلاسٹ اور 3 ارب ایک کروڑ نینو پلاسٹ کے ذرات کپ میں چھوڑ دیتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ٹی بیگز گرم پانی اور درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے ان ذرات کو خارج کرتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے زہر کے مترادف اور ناقص کھانوں کے استعمال سے ہزار گناہ زیادہ خطرناک ہے۔

- Advertisement -

امریکی کیمیکل سوسائٹی کا کہنا تھا کہ چائے تیار کرنے والی کمپنیاں پلاسٹک کے ٹی بیگز بناتی ہیں جبکہ دیگر پولی پروپلین سے بیگ کو سیل کرتی ہیں، ان ہی اجزا کے نظر نہ آنے والے ذرات گرم پانی میں محلول ہوجاتے ہیں جو انسانی چائے کو مضر صحت بناتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹی بیگز میں 96 فیصد پولی پروپیلین (بے رنگ شفاف حرارتی پلاسٹک مادہ) ہوتا ہے جو ان کو سیل کرنے اور شکل برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

تحقیق کے دوران چار مختلف اقسام کے پلاسٹک ٹی بیگز خریدے اور پھر اُن کا کوٹ کر چائے کی پتی نکال دی گئی، بعد ازاں ٹی بیگز کو دھو کر گرم پانی میں ڈال کر ابالنے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔

ماہرین نے جب پانی کو ہٹایا اور دیکھا تو اُس میں اربوں کی تعداد میں ذرات موجود تھے۔ جب اس پانی کو آبی پسوؤں کو پلایا گیا تو وہ زندہ رہے البتہ اُن کے جسم اور رویے میں منفی تبدیلیاں رونما ہوئیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں